http://https://www.facebook.com/Poetry.Selection
کالی کالی زولفوں کے پھندے نہ ڈالو
ہمیں زندہ رہنے دو اے حسن والو
آپ اس طرح تو ہوش اڑایا نہ کیجیے
یوں بن سنور کے سامنے آیا نہ کیجیے
نہ چھیڑو ہمیں ہم ستائے ہوے ہیں
بہت زخم سینے پہ کھائے ہوئے ہیں
ستم گر ہو تم خوب پہچانتے ہیں
تمہاری اداوں کو ہم جانتے ہیں
دغا باز ہو تم ستم ڈھانے والے
فریب محبت میں الجھانے والے
یہ رنگین کہانی تمھی کو مبارک
تمہاری جوانی تمھی کو مبارک
ہماری طرف سے نگاہیں ہٹا لو
ہمیں زندہ رہنے دو اے حسن والو
مست آنکھوں کی بات چلتی ہے
مئے کشی کروٹیں بدلتی ہے
بن سنور کر وہ جب نکالتے ہیں
دلکشی ساتھ ساتھ چلتی ہے
ہار جاتے ہیں جیتنے والے
وہ نظر کیسی چال چلتی ہے
جب ہٹاتے ہیں رخ سے زولفوں کو
چاند ہنستا ہے رات ڈھلتی ہے
بادہ کش جام توڑ دیتے ہیں
جب نظر سے شراب ڈھلتی ہے
کیا قیامت ہے ان کی انگڑائ
کھچ کے گویا کمان چلتی ہے
ہوں حسینوں کی زولف لہرائے
جیسے ناگن کوئ مچلتی ہے
سنبھالو ذرا اپنا آنچل گلابی
دیکھاو نہ ہنس ہنس کے آنکھیں شرابی
سلوک ان کا دنیا میں اچھا نہیں ہے
حسینوں پہ ہم کو بھروسہ نہیں ہے
اٹھاتے ہیں نظریں تو گرتی ہے بجلی
ادا جو بھی نکلی قیامت ہی نکلی
جہاں تم نے چہرے سے آنچل ہٹایا
وہیں اہل دل کو تماشہ بنایا
خدا کے لیئے ہم پہ ڈورے نہ ڈالو
ہمیں زندہ رہنے دو اے حسن والو
صدا وار کرتے ہو تیغ جفا کا
بہاتے ہو تم خون اہل وفا کا
یہ ناگن سی زلفیں یہ ذہریلی نظریں
وہ پانی نہ مانگے یہ جس کو بھی ڈس لیں
وہ لٹ جائے جو تم سے دل کو لگائے
پھرے حسرتوں کا جنازہ اٹھائے
ہے معلوم ہم کو تمھاری حقیقت
محبت کے پردے میں کرتے ہو نفرت
کہیں اور جا کے ادایئں اچھالو
ہمیں زندہ رہنے دو اے حسن والو
دیوانہ میرا دل ہے دیوانے کو کیا کہئے
زنجیر میں زلفوں کی پھس جاے تو کیا کہئے
یہ جھوٹی نمائش یہ جھوٹی بناوٹ
فریب نظر ہے نظر کی لگاوٹ
یہ صندل سے گیسو یہ عارض گلابی
زمانے میں لایئں گے اک دن خرابی
فنا ہم کو کر دے نہ یہ مسکرانہ
ادا کافرانہ چلن ظالمانہ
دیکھاو نہ یہ عشواء ناز ہم کو
سیکھاو نہ الفت کے انداز ہم کو
کسی اور پر زولف کا جال ڈالو
ہمیں زندہ رہنے دو اے حسن والو"
Kali Kali Zulfon Ke Phande Na Dalu - Nusrat Fateh Ali Khan
Nusrat Fateh Ali Khan Qawwali Poetry Classical music Ghazal Urdu Ghazal Urdu Poetry
Add a comment